حیدرآباد15-دسمبر(اعتمادنیوز)صدر تلگودیشم و سابق چیف منسٹر این چندرابابونائیڈو نے نریندر مودی سے ملاقات کے ایک دن بعد یہ واضح اشارہ دے دیاہے کہ وہ دوبارہ ا ین ڈی اے میں شامل ہوجائیں گے۔ اپنی قیام گاہ پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران جب صحافیوں نے جب ان سے پوچھاکہ آیاوہ دوبارہ این ڈی اے میں شامل ہوں گے‘ تو ہاں یا نامیں جواب دینے کے بجائے چندرابابونائیڈو نے کہاکہ ان کی پارٹی شروع سے کانگریس مخالف سیاست کرتی آئی ہے‘ مرکز میں 4غیر کانگریسی حکومتوں میں سے 3حکومتوں کے قیام میں تلگودیشم نے اہم رول ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے کئی قائدین ان کے اچھے دوست ہیں‘ وسندراراجے اور شیوراج سنگھ چوہان نے انہیں ایک سے زائد مرتبہ فون کیا تھا‘ وہ جئے پوربھی جانے والے تھے لیکن نہیں جاسکے۔ بھوپال میں انہوں نے بی جے پی قائدین سے ملاقات کی اوران سے تبادلہ خیال کیا۔ این ڈی اے کے دور سے ہی کئی قائدین ان کے قریبی رہے ہیں۔ چندرابابونائیڈو نے یہ بھی کہاکہ ملک میں کانگریس مخالف لہر عروج پر ہے اورعوام کانگریس سے بیزار ہوگئے ہیں۔ چار ریاستوں کے انتخابات کے نتائج میں عوام نے واضح طورپر اپنی برہمی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی پارٹی شروع سے کانگریس کے خلاف مہم چلاتے آرہی ہے۔ چندرا بابو نائیڈونے لوک پال بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے کامرکزسے مطالبہ کیا اورکہاکہ ان کی پارٹی اس بل کی تائید کرے گی۔انہوں نے
لوک پال بل پر راہول گاندھی کے بیان کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ چندرابابونائیڈو نے کہاکہ 75 لاکھ کروڑ روپئے کالادھن بیرونی ممالک کے بینکوں میں ہے‘ یوپی اے حکومت نے اسے واپس لانے کا وعدہ کیاتھالیکن آج تک کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے داغدار عوامی قائدین کی نااہلی سے متعلق فیصلہ سنایاتھا‘ان قائدین کو بچانے کے لیے جب مرکزنے آرڈیننس تیار کیا توملک بھر میں برہمی پھیل گئی‘ عوامی ہزیمت سے بچنے کے لیے راہول گاندھی نے آرڈیننس پھاڑنے کاڈرامہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ یوپی اے حکومت میں کئی اسکامس ہوئے ہیں ‘ ریاست میں راج شیکھر ریڈی کے دورمیں ایک لاکھ کروڑروپئے کی بدعنوانیاں ہوئی جس سے ملک معاشی طورپر کمزور ہوگیاہے۔ وزیراعظم ڈاکٹرمنموہن سنگھ اور کانگریس کی قیادت تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انفورسمنٹ ایجنسیز ‘سی بی آئی اورای ڈی غیرکارکردہے اوران کا سیاسی مخاصمت کے لیے استعمال کیاجا رہاہے۔ انہوں نے کہاکہ بدعنوانیوں پر مکمل کنٹرول کے ذریعہ ہی ملک کی معاشی حالت کوبہتربنایاجاسکتاہے۔ شروع سے ان کی پارٹی ملک میں معاشی انقلاب برپا کرنے کی بات کررہی ہے۔ پارلیمنٹ کے اسی اجلاس میں سب سے پہلے لوک پال بل پیش کیا جانا چاہئے‘ مضبوط قانون رہے گا توکرپشن کاخاتمہ ہوگا اورغریبوں کے ساتھ انصاف کیا جا سکے گا۔ چندرابابو نائیڈو نے اناہزارے کے احتجاج کی مکمل تائید کی۔ انہوں نے انتخابی انقلاب پر بھی زوردیا۔